Wednesday 16 March 2016

الہ آباد(مانیٹرنگ ڈیسک )آل انڈیا اتحاد المسلمین کے صدر اور معروف بھارتی پارلیمنٹیرین اسد الدین اویسی کی جانب سے ’’بھارت ماتا کی جے ‘‘ کا نعرہ نہ لگانے کے بیان پر تنازعہ بڑھتا جا رہا ہے ،خود کو دنیا کا سب سے بڑا جمہوری ملک کہلانے کا دعوی دار ملک بھارت کی قوم پرست اور انتہا پسند حکمران سیاسی جماعتوں کا چہرہ بے نقاب ہونا شروع ہو گیا ہے ۔
انڈین میڈیا کے مطابق الہ آباد میں بھارتیہ جنتا پارٹی کے راہنما شیام دیویدی نے انتہا پسندی کا بدترین مظاہرہ کرتے ہوئے اعلان کیا ہے کہ جو شخص اسد الدین اویسی کی زبان کاٹ کر لائے گا وہ اسے ایک کروڑ روپے انعام دے گا ۔اس سے قبل بالی ووڈ اداکار اور بھارتی وزیر اعظم مودی کے حامی انوپم کھیر نے کہا تھا کہ ہندوستان میں رہنے والوں کے لئے ’’بھارت ماتا کی جے‘‘ کا نعرہ لگانا ضروری قرار دیا تھا جبکہ ہندو قوم پرست تنظیم اور بھارت میں فسادت برپا کرنے والی سب سے بڑی انتہا پسند جماعت راشٹریہ سویم سیوک سنگھ(آر ایس ایس)کے سربراہ نے بھی یہ بیان داغا تھا کہ نئی نسل کو ’’بھارت ماتا کی جے‘‘ کا نعرہ سکھانے کی ضرورت ہے ۔

No comments:

Post a Comment