لنڈی کوتل (مانیٹرنگ ڈیسک) پاک فوج کے جوانوں نے جمعہ کے روز طورخم بارڈر کھلنے کے بعد ہفتہ کو پاک ، افغان بارڈر پر افغان حکومت کے الزامات و اعتراضات کو مسترد کرتے ہوئے باڑ لگانے کا کام دوبارہ شروع کردیا ہے ۔
انگریزی اخبار ’ڈان’ کے مطا بق ذرائع کا کہنا ہے کہ انسپکٹر جنرل (آئی جی ) فرنٹیئر کانسٹیبلری (ایف سی ) میجر جنرل مظہر شاہین نے طورخم بارڈر کا دورہ کیا اور خار دار تار لگانے کے کام کا جائزہ لیا ۔ اس موقع پر آئی جی ایف سی نے پاک فوج کے جوانوں کو بارڈر کے دونوں اطراف آنے جانے والوں کے ساتھ نرمی سے پیش آنے اور مشتبہ افراد پر کڑی نظر رکھنے کی ہدایت کی ۔ انہوں نے 4 روزہ بندش کے دوران بارڈر پر مستعدی سے ڈیوٹی دینے والے بارڈر گارڈ ز کو نقد انعامات سے بھی نوازا۔
ذرائع نے مزید بتایا کہ بندش ختم ہونے کے بعد لوگوں کی بڑی تعداد نے بارڈر کو کراس کیا جبکہ کھانے پینے کے سامان اور دیگر سامان سے لدی 300 سے زائد گاڑیاں افغانستان کی حدود میں داخل ہوئیں اور کوئلے اور ماربل سے لدے ہوئے متعدد ٹرک پاکستانی حدود میں داخل ہوئے ہیں۔ حکام کا کہنا ہے کہ چار روزہ بندش کے بعد بارڈر کھلنے کے بعد افغانستان سے پاکستان میں داخل ہونے والے لوگوں کا اتنا زیادہ رش تھا کہ حال ہی میں نصب کی گئی سکیننگ مشین کو ایک لمحے کی بھی فرصت نہ ملی ۔ دوسری طرف بارڈر پر موجود ہوٹل بھی ہفتہ کو دوبارہ کھل گئے ہیں۔
واضح رہے کہ پاکستان نے بارڈر پر باڑ لگانے کا کام شروع کیا تو افغانستان نے شدید اعتراضات اٹھائے جس کی وجہ سے دونوں طرف شدید تناو¿ کی کیفیت رہی ۔ افغانستان نے بارڈر پر بڑی تعداد میں فوج تعینات کردی جبکہ پیش بندی کے طور پر ٹینک بھی تعینات کردیے تھے تاہم دونوں اطراف کے اعلیٰ حکام کے مذاکرات کے بعد تناو¿ ختم ہوگیا ۔
No comments:
Post a Comment