اسلام آباد (مانیٹرنگ ڈیسک ) پانا ما لیکس پر وزیر اعظم کے خطاب کے متن کو حتمی شکل دیدی گئی ۔
چینل 24کے مطابق پانا ما لیکس پر اپوزیشن کے سوالنامے کا جواب دینے کیلئے کل وزیر اعظم قومی اسمبلی کے اجلاس میں شرکت کریںگے اور اس حوالے سے انکے خطاب کے متن کو حتمی شکل دیدی گئی ہے ۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ وزیر اعظم کل قومی اسمبلی میں اپنے خطاب کے ذریعے پاناما لیکس پر اپوزیشن جماعتوں کو اعتماد میں لینے کی کوشش کریں گے اور اپوزیشن کی جانب سے پیش کردہ 7نکات پر مشتمل سوالنامے کا تفصیلی جواب بھی دیں گے ۔اس کے علاوہ وزیر اعظم کل قومی اسمبلی میں اپنے خطاب کے دوران خاندانی کاروبار کا تاریخی پس منظر بیان کریں گے جبکہ حکومت کی جانب سے تحقیقاتی کمیشن کیلئے چیف جسٹس کو لکھے گئے خط اور حکومتی ٹی او آرز پر بھی بات کریں گے اور اپنے بیٹوں کی بیرون ملک جائیدادوں اور آف شو ر کمپنیوں کی تفصیلات کا مختصر تذکرہ کریں گے۔
وزیر اعظم اپنے خطاب میں اپوزیشن کے بدلتے مطالبات کا تفصیل سے زکر اور اپنے اثاثوں اور ٹیکس ریٹرنز کے بارے میں بھی بتائیں گے۔ ذرائع کا مزید کہنا ہے کہ نواز شریف پانا ما لیکس کی تحقیقات کیلئے مجوزہ ٹی او آر ز پر اپوزیشن جماعتوں کو مذاکرات کی دعوت دیں گے اوراپوزیشن کے بعض رہنماﺅں کی جانب سے استعفیٰ کے مطالبے پر اپنا موقف بھی پیش کریں گے ۔
اس کے علاوہ خطاب مٰیں کہا جائے گا کہ اپوزیشن کے مطالبے پر پہلے ریٹائرڈ ججوں پر مشتمل کمیشن کے قیام کا اعلان کیا مگر اپوزیشن رہنماؤں نے اپنے بیانات میں ریٹائرڈ ججوں کیخلاف باتیں کی ۔ ذرائع کے مطابق وزیر اعظم خطاب کے دوران کہیں گے کہ اس کے باوجود اپوزیشن کے مطالبے پر ہی چیف جسٹس کو کمیشن کی سربراہی کیلے خط لکھا مگر اب اپوزیشن جوڈیشل کمیشن کے مطالبے سے بھی پیچھے ہٹ رہی ہے ۔
’’منتخب اور عوامی وزیر اعظم ہوں کسی کی خواہش کی تکمیل کیلئےگھر نہیں جاؤں گا ‘‘ الزامات لگانے والے ماضی میں بھی الزامات ثابت کرنے میں ناکا م رہے تاہم ابھی بھی احتساب کا سامنا کرنے کو تیار ہوں ۔ ذرائع نے کہا ہے کہ خطاب میں وزیر اعظم کی جانب سے کہا جائے گا کہ انکے سارے اثاثے پہلے سے ہی ڈکلیئر ہیں اور اگر انہوں نے کوئی چیز چھپائی ہے تو ثابت کیا جائے ،
No comments:
Post a Comment