Friday, 1 April 2016

pakistani newspaper

بیجنگ (مانیٹرنگ ڈیسک) توانائی کے مسائل سے دوچار ممالک کو دوسرے ملک بجلی یا پاور جنریشن ٹیکنالوجی تو دے دیتے ہیں مگر کبھی کسی نے وہ کام نہیں کیا جو چین پاکستان کے لئے کرنے جا رہا ہے۔ 
اخبار ایکسپریس ٹریبیون کے مطابق پاکستانی وزارت پانی و بجلی اور چین کی سٹیٹ گرڈ کارپوریشن نے دونوں ممالک کے الیکٹریسٹی گرڈ کو آپس میں جوڑنے پر کام شروع کر دیا ہے، تاکہ باہمی انرجی پوٹینشل کو استعمال کرتے ہوئے پاکستان کا بجلی کا مسئلہ ہمیشہ کے لئے حل کر دیا جائے۔
”پاکستان کی مغربی سرحدیں کبھی بھی خطرہ نہیں رہیں “،کچھ عناصرجھوٹی اور اشتعال انگیز افواہیں پھیلا رہے ہیں: ایران 
واٹر اینڈ پاور سیکرٹری کی طرف سے یہ اہم بات بیجنگ میں منعقد ہونے والی گلوبل انرجی انٹرکنیکشن کانفرنس کے موقع پر بیان کی گئی۔ اس منصوبے سے ناصرف پاکستان اپنی توانائی کی ضروریات پوری کرسکے گا بلکہ چین بھی پاکستانی پن بجلی کے منصوبوں کے ذریعے صاف توانائی کے حصول کا مقصد پورا کرسکے گا۔ یہ منصوبے متوقع طور پر پاک چین اقتصادی راہداری کے روٹ کے ساتھ قائم کئے جائیں گے۔ 
پاکستانی حکام کا کہنا ہے کہ یہ منصوبہ پاکستان کو اقتصادی راہداری کے علاوہ توانائی کی راہداری بھی بنادے گا، جس کے ذریعے جنوبی ایشیائ، وسطی ایشیائ، مشرق وسطیٰ اور چین کے درمیان توانائی کا تبادلہ ہوسکے گا۔ وزارت پانی و بجلی کے حکام کا کہنا ہے کہ 2018ءتک پاکستان توانائی کی پیداوار میں خود کفیل ہوگا اور چونکہ پاکستان کے پاس مزید 60 ہزار میگا واٹ ہائیڈرو الیکٹرک پاور، 90 ہزار میگا واٹ ونڈ پاور اور لاکھوں میگا واٹ سولر پاورکی کپیسٹی موجودہے، لہٰذا مستقبل میں ان ذرائع سے مزید بجلی پیدا کرکے برآمد بھی کی جا سکتی ہے۔ مستقبل کی اسی ضرورت کے پیش نظر پاکستان اور چین کے الیکٹریسٹی گرڈ کو جوڑنے کے منصوبے پر کام شروع کیا گیا ہے۔

No comments:

Post a Comment