پاکستان نے ملک میں دہشت گردی کے لیے افغان سرزمین استعمال ہونے پر گہری تشویش کا اظہار کرتے ہوئے افغانستان حکومت سے کالعدم جماعت الاحرار کے خلاف کارروائی کا مطالبہ کیا ہے ، نائب افغان سفیر کی دفتر خارجہ میں طلبی ،افغانستان میں دہشت گردوں ،ان کے سہولت کاروں اور محفوظ پناہ گاہوں کے خلاف کارروائی نہ کرنے پر شدید احتجاج کیا ہے۔
نجی ٹی وی چینل ’’جیو نیوز ‘‘ کے مطابق دفتر خارجہ میں نائب افغان سفیر کو طلب کر کے کالعدم دہشت گرد تنظیم جماعت الاحرار کی پاکستان میں دہشت گردی کی کارروائیوں کی شدید الفاظ میں مذمت کرتے ہوئے انٹیلی جنس شیئرنگ کے باوجود افغانستان میں دہشت گردوں ،ان کے سہولت کاروں اور محفوظ پناہ گاہوں کے خلاف کارروائی نہ کرنے پر افغان حکومت سے شدید احتجاج کیا ہے۔
دوسری طرف نجی چینل ’’ڈان نیوز ‘‘ کے مطابق وزارت برائے خارجہ امور کی ایڈیشنل سیکرٹری تسنیم اسلم نے اسلام آباد میں تعینات افغان ڈپٹی ہیڈ آف مشن سید عبدالناصر یوسفی سے ملاقات کی اور افغانستان میں سرگرم تنظیموں کی جانب سے پاکستان پر حملے کا معاملہ اٹھایا،ملاقات میں تسنیم اسلم نے افغانستان کی سرزمین پاکستان میں دہشت گردی کے لیے استعمال ہونے پر تشویش کا اظہارکرتے ہوئے کہا کہ پاکستان کو اپنی سرزمین پر دہشت گرد تنظیم کالعدم جماعت الاحرار کی کارروائیوں پر تشویش ہے جو کہ افغانستان میں موجود اپنی پناہ گاہوں سے آپریٹ کررہی ہے۔تسنیم اسلم نے عبدالناصر یوسفی کو مطلع کیا کہ افغان حکام کو پہلے بھی قابل عمل انٹیلی جنس اطلاعات فراہم کی گئی تھیں جس میں پاکستان نے افغانستان پر زور دیا تھا کہ وہ اپنی سرزمین پر موجود دہشت گردوں، ان کی پناہ گاہوں، مالی معاونت کرنے والوں اور سہولت کاروں کے خلاف فوری طور پر کارروائی کرے۔ایڈیشنل سیکرٹری خارجہ تسنیم اسلم نے اس موقع پر افغان ڈپٹی ہیڈ آف مشن کو ایک ڈوزیئر بھی دیا جس میں دہشت گرد حملوں کی تفصیلات اور دیگر متعلقہ مواد شامل ہے۔
واضح رہے کہ13فروری کو لاہور اور 15 فروری کو فاٹا کی مہمند ایجنسی میں ہونے والے خود کش دھماکوں سمیت پاکستان میں ہونے والی کئی بڑی دہشت گردی کی کارروائیوں کی ذمہ داری کالعدم جماعت الاحرار نے قبول کی ہے جبکہ سیکیورٹی اداروں سمیت ملک بھر میں اپنی گھناؤنی کاروائیاں کرنے کی دھمکی بھی دی ہے۔یاد رہے کہ تحریک طالبان ،جماعت الاحرار ،لشکر جھنگوی العالمی سمیت دیگر کالعدم تنظیموں نے افغانستان میں محفوظ ٹھکانے بنا رکھے ہیں جہاں وہ بھارتی معاونت اور سرپرستی سے پاکستان کو غیر مستحکم کرنے کے لئے اپنی کارروائیاں کرتی ہیں ۔
No comments:
Post a Comment